Tuesday, 17 September 2013

Kisy Mey Ulfat K jo Markoom Hai aSary

قصے میری الفت کے جو مرقوم ہیں سارے
آ دیکھ ترے نام سے موسوم ہیں سارے

بس اس لیے ہر کام ادھورا ہی پڑا ہے
خادم بھی مری قوم کے مخدوم ہیں سارے

اب کون مرے پاوں کی زنجیر کو کھولے
حاکم بھی بھی میرے دیس کے محکوم ہیں سارے

یہ ظرف ہے میرا کہ میں خاموش ہوں اب تک
ورنہ تو ترے عیب بھی معلوم ہیں سارے

سب جرم میری ذات سے منسوب ہیں محسن
کیا میرے سوا شہر میں معصوم ہیں سارے؟

No comments:

Post a Comment

Contact Form

Name

Email *

Message *