Thursday, 1 August 2013

Lutff Aram Ka Nahe Milta



لطف آرام کا نہیں ملتا
آدمی کام کا نہیں ملتا

کیسے حاضر جواب ہو کہ جواب
میرے پیغام کا نہیں ملتا

اُس نے جب شام کا کِیا وعدہ
پھر پتہ شام کا نہیں ملتا

جستجو میں بہت ہے وہ کافر
بھید اِسلام کا نہیں ملتا

مل گیا میں تمہیں وگرنہ غلام
کوئی بے دام کا نہیں ملتا

چرک پر جا کے عرضِ حال کروں
رستہ اُس بام کا نہیں ملتا

نہ ملے رنگ، رنگ میں جب تک
دل مَے آشام کا نہیں ملتا

ظرفِ بے مثل ہے دلِ پُرخوں
جوڑ اِس جام کا نہیں ملتا

تلخیء رشک کیا گوارا ہو
زہر بھی کام کا نہیں ملتا

داغ کی ضد سے ہے تلاش اُنہیں
کوئی اِس نام کا نہیں ملت

No comments:

Post a Comment

Contact Form

Name

Email *

Message *